اسم معرفہ کی اقسام،تعریف اور مثالیں
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ اِسم معرفہ اِسم کی اقسام میں سے ایک اہم قسم ہے۔ اس لئے اُردو گرائمر میں اسم معرفہ سیکھنا بہت ضروری ہے۔ گرائمر کی اس حصے میں ہم اسم معرفہ کی تعریف اور اسم معرفہ کی اقسام مثالوں کے ساتھ پڑھیں گے۔
اس کے بعد آپ اُردو جملوں میں اسم معرفہ کی پہچان اور استعمال بہت آسانی سے کریں گے۔ اسم کی دو بنیادی اقسام یہ ہیں۔ اسم معرفہ اور اسم نکرہ۔ اسم نکرہ کی اقسام پہلے بیان ہو چکے ہیں۔ اس لئے آج کی تحریر میں ہم صرف اسم معرفہ پر بات کریں گے۔
فہرست
:اسم معرفہ کی تعریف
اسم معرفہ اسم کی وہ قسم ہے، جو کسی خاص شخص، جگہ یا خاص چیز کا نام ہو۔ اسم معرفہ کو سمجھنے کے لئے اِن جملوں پر غور کریں۔
قران مجید میں کل تیس پارے ہیں۔
تورات حضرت موسیٰؑ پر نازل ہوئی۔
ابن الہیثم ایک عظیم سائنسدان تھے۔
اصغر نے اُردو زبان میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔
لاہور صوبہ پنجاب کا دارالحکومت ہے۔
ان جملوں قران مجید، اور تورات اللہ تعالیٰ کے خاص کتابوں کے اسماء کو ظاہر کرتے ہیں۔ حضرت موسیٰؑ اللہ تعالیٰ کے خاص پیغمبر کا نام ہے۔ اِبن الہیثم سائنسدان کاجبکہ اردو زبان کا نام ہے۔ اسی طرح لاہور اور پنجاب خاص جگہوں کےاسماء کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس لئے یہ تمام اسماء اسم معرفہ کہلاتےہیں۔ اسم معرفہ کو اسم خاص بھی کہا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فعل کی اقسام
:اسم معرفہ کی اقسام
اسم معرفہ کی بنیادی اقسام یہ ہیں۔
- اسم علم
- اسم ضمیر
- اسم اشاہ
- اسم موصول
:اسم علم
اسم علم اسم معرفہ کی وہ قسم ہے، جو کسی شخصیت کے خاص نام کو ظاہر کرتا ہے۔ علم کے لفظی معنیٰ ہے نشان یا علامت۔ اسم علم کو سمجھنے کے لئے اِن جملوں پر غور کریں۔
حضرت ابراہیم ؑ خلیل اللہ نے خانہ کعبہ کی تعمیر کی تھی۔
قائد ملت نواب ذادہ لیاقت علی خان اسلامی جمہوریہ پاکستان کے پہلے وزیر اعظم تھے۔
ہر سال نو نومبر کو شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کا یوم ولادت منایا جاتا ہے۔
پاکستان کی آزادی میں قائد اعظم محمد علی جناح کا بہت بڑا کردارتھا۔
یہ بھی پڑھیں: کلمہ کی اقسام
ان جملوں میں خلیل اللہ، قائد ملت، شاعر مشرق ، قائداعظم اسم علم کی مثالیں ہیں۔
:اسم علم کی اقسام یہ ہیں
لقب۔ خطاب۔ کنیت۔ تخلص ۔عرف
:اسم ضمیر
اسم ضمیر اسم معرفہ کی وہ قسم ہے، جو کسی اسم کی جگہ استعمال ہوتاہے۔ یعنی اسم ضمیر پہلے سے مذکور کسی شخص، چیز یا جگہ کے بجائے استعمال ہوتاہے۔ اسم ضمیر کو سمجھنے کے لئے اِن جملوں پر غور کریں۔
زاہد نیک لڑکا ہے، وہ کھبی جوٹ نہیں بولتا۔
بروز اتوار ہم گلگت جائیں گے۔
میں اپنا کام مکمل کر چکاہوں۔
اُس نے احمد کو خط لکھا۔
ان جملوں میں وہ، ہم، میں اور اُس اسم ضمیر کہلاتے ہیں۔
:اسم ضمیر کی مثالیں
وہ،اس، اسے، تم،میں ،ہم،انھوں،آپ،تمہارے،تمہارا،ان کا، ان کی، ان کے، اس کا ، اس کی ،ہمارا، ہماری، ہمارے، تجھے، مجھے، ہمیں وغیرہ ۔
:اسم اشارہ
اسم اشارہ اسم معرفہ کی وہ قسم ہے، جو کسی جگہ یا چیز کی طرف بطور اشارہ استعمال ہوتا ہے۔ اسم اشارہ کو سمجھنے کے لئے ان جملوں پر غور کریں۔
وہ شخص ہمارا رشتہ دار ہے۔
اُن لوگوں کو دیکھو، وہ کیاکررہے ہیں؟
یہ کتاب کس نے لکھی ہے؟
ان جملوں میں وہ،اُن اور یہ ایسے الفاظ ہیں، جو دوسری اسماء کی طرف بطور اشارہ مستعمل ہیں۔ جس چیز، جگہ یا شخص کو اشارہ کیا گیا ہو، اسے مشارالیہ کہتے ہیں۔
:اسم اشارہ کی اقسام یہ ہیں
:اشارہ قریب
وہ کلمے جو قریب کے کسی شخص،جگہ یا چیز کی طرف اشارہ کرنے کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ مثلاََ اِس، اِن اور یہ وغیرہ۔
:اشارہ بعید
اشارہ بعید سے مراد وہ کلمے ہیں، جو دور کے کسی شخص، چیزیا جگہ کی طرف اشارہ کرنے کے لئے مستعمل ہوتے ہیں۔ مثلاََ وہ، اُس، اُن وغیرہ
:اسم موصول
اسم موصول وہ اسمیہ کلمہ ہے، جب تک اس کے ساتھ دوسرا کلمہ نہ بڑھایا جائے، پورے معنیٰ نہیں دیتا۔ اس لئے اسم موصول کو اسم ناقص، اسم ناتمام یا ضمیر موصولہ بھی کہاجاتاہے۔ اسم موصول کو سمجھنے کے لئے ان جملوں پر غور کریں۔
جس نے محنت کی ، کامیاب ہوا۔
جیسا کروں ویسا بھروگے۔
جتناگڑ،اتنی مٹھاس۔
اردو زبان میں عام طور پر استعمال ہونے والے اسماء موصول یہ ہیں۔
جونہی،جس کو، جن کے، جن کا، جنھیں، جو کچھ، جتنی، جس کا، جس کی وغیرہ۔
یہ بھی پڑھیں: اسم کی اقسام
اس مختصر اور آسان تحریر میں ہم نے اسم معرفہ کی اقسام تفصیل سے بیان کی ہیں۔ اگر پھر بھی اسم معرفہ کی حوالے آپ کے ذہن میں کوئی سوال ہے۔ تو نیچےکمنٹ سیکشن میں پوچھ سکتے ہیں۔ اگر یہ پوسٹ آپ کو اچھی لگی ہے۔ تو دوستوں سے ساتھ ضرور شئیر کریں۔
میرا سوال یہ ہے کہ جو تعریف اسم معرفہ کا کیا گیا ہے۔اسم معرفہ کے اقسام میں بعض مثالیں موجود نہیں۔ مثلا لاہور، اقبال ، مکہ وغیرہ۔ یہ اسماء اسم معرفہ کے کس قسم کے زمرے میں آتے ہیں۔