فعل کی اقسام بلحاظ معنی -آسان اردو گرامر
اردو گرامر و قواعد کی اس حصے میں آج ہم فعل کی اقسام بلحاظ معنی پڑھیں گے۔ بلحاظ معنیٰ فعل کی تین اقسام ہیں۔ یعنی فعل لازم ، فعل متعدی اور فعل ناقص۔ ان تمام اقسام کو ہم نے بہت تفصیل اور مثالوں سے واضح کرنی کی کوشش کی ہیں۔ لہذا اس بلاگ پوسٹ کو پڑھنے کے بعد آپ اس قابل ہوجائیں گے کہ آپ اُردو جملوں میں بلحاظ معنیٰ فعل کی اقسام کو اسانی سے پہچان سکیں گے۔
فہرست
یہ بھی پڑھیں: فعل کی اقسام | تعریف | مثالیں
فعل لازم کی تعریف
یہ وہ فعل ہے جس میں کسی کام کا ہونا یا سہنا پایا جائےمگر اس کا اثر صرف کام کرنے والے (فاعل) پر ہوتا ہے۔
مثلاََ
احمد آیا۔
وہ گیا۔
میں نے کھایا۔
علی بولا۔
ہم گئے۔
اگر ان تمام جملوں پر غور کیا جائے۔ تو ان جملوں میں احمد، وہ، میں، علی اور ہم فاعل جبکہ آیا، گیا، کھایا، بولا اور گئے فعل لازم کی مثالیں ہیں۔
فعل متعدی کی تعریف
فعل متعدی وہ فعل ہے جس کا اثر فاعل (یعنی کام کرنے والا) سے گزر کر مفعول تک ہو۔
مثلاََ
احمد نے خط لکھا۔
اس نے روٹی کھائی۔
علی نے کہانی سنائی۔
ہم لاہور چلے گئے۔
اگر ان جملوں پر غور کیا جائے تو ان تمام جملوں میں احمد، اس، علی اور ہم فاعل کی مثالیں ہیں۔ اسی طرح خط، روٹی، کہانی اور لاہور مفعول جبکہ لکھا، کھائی، سنائی اور چلے گئے فعل متعدی کی مثالیں ہیں۔
فعل ناقص کی تعریف
فعل ناقص وہ فعل ہے جس کا کسی پر اثر نہ ہو۔ جیسے
احمد بیمار ہے۔
وہ بھوکا ہے۔
میں پیاسا ہوں۔
علی قابل ہے ۔
وہ ذہین ہے۔
یہاں جو فاعل ہے کام کرنے والا نہیں ہے بلکہ سہنے والا ہے۔ افعال ناقص کی چند مثالیں یہ ہیں۔
ہونا، نکلنا، پینا، رہنا، پڑنا، لگنا، نظر آنا ، دکھائی دینا وغیرہ وغیرہ ۔
فعل کی اقسام بلحاظ معنی سمجھنے کے لئے یہاں ہم نے کچھ مثالیں دی ہیں۔ ان مثالوں کو غور سے پڑھیں۔
وہ چالاک ہے (فعل ناقص)
زین نے دانت صاف کی ۔(فعل متعدی)
احمد بے خبر تھا۔ (فعل ناقص)
تم کو کچھ نظر نہیں آتا۔ (فعل لازم)
وہ امیر بن گیا۔(فعل ناقص)
وہ دروازے سے نکلا۔(فعل لازم)
ولید نے کھڑکی کھولی۔(فعل متعدی)
یہ بھی پڑھیں: اسم ضمیر کی اقسام تعریف اور مثالیں